کاشت کاری بہت مشکل ہے کیوں کہ اس میں یکسانیت نہیں ہے . ہر سال نیا ہوتا ہے جس میں بہت کچھ بدلا ہوا ہوتا ہے . جیسے کہ موسم ، وقت کاشت ، بیج کی قسم ، زمین، کھاد و بیج کی قیمتیں ، فصل کی قیمتیں، نوکر و منشی وغیرہ
x8234e00
کسی بھی فصل کی کاشت سے پہلے اس کی پوری منصوبہ بندی کر لینی چاہے کہ اس میں کون سے زرعی مداخل استعمال ہوں گے اور ان کی کسان کے پاس کتنی آسان دستیابی ہو گی . مداخل دو قسم کے ہوتے ہیں
١ – کسانی مداخل
٢ – قدرتی مداخل
 : ١ – کسانی مداخل
ان میں زمین کی تیاری ، بیج ، کاشت، کھاد ، نامیاتی مادہ ،پانی ، کیڑوں اور جڑی بوٹوں کا کنٹرول اور کٹائی وغیرہ ہیں
  : ٢ – قدرتی مداخل
ان میں درجہ حرارت ،نمی، آندھی ،دھوپ ، بارش، اور زمینی ساخت وغیرہ ہیں
اچھی منصوبہ بندی کی جائے جس سے ان مداخل کو صحیح طریقہ سے استمال کر کے بہترین پیدوار لی جاۓ . ان مداخل کو ضایع کرنے والے بہت سے عوامل کار فرما ہیں . بہترین پیداوار کے لیے ان سے بچنے کی تد بیر کرنی چاہے.
خود سے سوال کریں کہ
جو فصل لگا رہا ہوں اس کی مارکیٹ میں قیمت بہت کم تو نہیں ہو گی؟
جو بیج کی قسم لگا رہا ہوں وو بہترین پیداواری صلاحیت کی مالک ہے؟
فصل صحیح وقت پر کاشت کر رہا ہوں؟
بیج کم تو نہیں ڈال رہا؟
کھاد وقت پر اور پوری ڈال رہا ہوں؟
کھاد جڑی بوٹیوں کے کام تو نہیں آ رہی؟
پانی بروقت لگا رہا ہوں؟
دوائی سے بیماریاں اور جڑی بوٹیاں کنٹرول ہو رہی ہیں؟
جتنا فصل لگا رہا ہوں اس کے اخراجات بر وقت دستیاب ہوں گے؟
طریقہ کاشت بہترین پیداوار کا ضامن ہے؟ مثال کے طورپر اگر گندم کی کاشت دیر سے ہو رہی ہے تو راؤنی کر کاشت کرنے سے بہتر ہے کہ خشک زمین میں ڈرل کر کے پانی لگا دیا جاۓ یا پھر چھٹہ کر کے کھیلیاں بنا کر پانی لگا دیا جاۓ
پچھلے سال کون سی غلطیاں کی تھیں؟
پچھلے سال میرے ہمساۓ کی پیداوار مجھ سے زیادہ آئی تھی۔ کس وجہ سے؟

Post a Comment

Thanks For Your Feed Back

Previous Post Next Post