ہمارے شعر سن کر بھی ' جو خاموش اتنا ہے


خدا جانے غُرورِ حسن میں' مدہوش کتنا ہے


خدا جانے غُرورِ حسن میں' مدہوش کتنا ہے

Post a Comment

Thanks For Your Feed Back

Previous Post Next Post